Results 1 to 2 of 2

Thread: اس نے سکوتِ شب میں بھی اپنا پیام رکھ دیا

  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    New5555 اس نے سکوتِ شب میں بھی اپنا پیام رکھ دیا

    اس نے سکوتِ شب میں بھی اپنا پیام رکھ دیا
    ہجر کی رات بام پر ماہِ تمام رکھ دیا
    آمدِ دوست کی نوید کوئے وفا میں عام تھی
    میں نے بھی اک چراغ سا دل سرِ شام رکھ دیا
    دیکھو یہ میرے خواب تھے دیکھو یہ میرے زخم ہیں
    میں Ù†Û’ تو سب Ø+سابِ جاں برسرِ عام رکھ دیا
    اس نے نظر نظر میں ہی ایسے بھلے سخن کہے
    میں نے تو اس کے پاؤں میں سارا کلام رکھ دیا
    شدتِ تشنگی میں بھی غیرتِ مے کشی رہی
    اس نے جو پھیر لی نظر میں+نے بھی جام رکھ دیا
    اب کے بہار نے بھی کیں ایسی شرارتیں کہ بس
    کبکِ دری کی چال میں تیرا خرام رکھ دیا
    جو بھی ملا اسی کا دل Ø+لقہ بگوشِ یار تھا
    اس نے تو سارے شہر کو کر کے غلام رکھ دیا
    اور فراز چاہئیں کتنی Ù…Ø+بتیں تجھے
    ماؤں نے تیرے نام پر بچوں کا نام رکھ دیا
    2gvsho3 - اس نے سکوتِ شب میں بھی اپنا پیام رکھ دیا

  2. #2
    Join Date
    Jan 2023
    Location
    Saudi Arabia
    Posts
    565
    Mentioned
    0 Post(s)
    Tagged
    0 Thread(s)
    Rep Power
    2

    Default Re: اس نے سکوتِ شب میں بھی اپنا پیام رکھ دیا

    Splendid

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •